سبھی نے چِیر کے سینے دِکھا دیے اپنے

میں آہ بھَرنے کو تھا، لب جو وا کیے اپنے
سبھی نے چِیر کے سینے دِکھا دیے اپنے
زمین و اہلِ زمیں کیا ہیں جبکہ انساں نے
خدا کو بانٹ کے حِصّے بنا لیے اپنے
میں تیز دھوپ سے بچنے جہاں جہاں پہنچا
ہر اِک دَرَخت نے پَتّے گِرادیے اپنے
اگرچہ پہلو تہی زندگی نے کی ضامنؔ
اَجَل دِکھاتی رَہی سارے زاویے اپنے
ضامن جعفری

تبصرہ کریں