آج تری یادوں کا دن ہے

تیری یاد سے مشرق مغرب

جاگ رہے ہیں شہر ہمارے

تیرے نام سے گونج رہے ہیں

علم اور حکمت کے گہوارے

کہیں لیک تیرے ہاتھوں کی

کہیں تری باتوں کی خوشبو

کہیں چمک تیری آنکھوں کی

کہیں تری آواز کا جادُو

عزم ترا کہسار کی عظمت

تیری فکر سمندر گہرا

دو دھاری تلوار کی ضربت

لمبا قد اور جسم اکہرا

تو نے کھوئی ہوئی باتوں کو

مایوسی میں یاد دلایا

تو نے سوئی ہوئی راتوں کو

بیداری کا خواب دکھایا

تیری یاد سے مہک رہے ہیں

گلشن ، بن ، بستی ، ویرانے

ہونٹ ہونٹ پر نام ہے تیرا

گلی گلی تیرے افسانے

قائدِاعظم میرے دل میں

تیری محبت زندہ رہے گی

نام ترا تابندہ رہے گا

یاد تری پائندہ رہے گی

(۱۱ ستمبر ۱۹۶۹ ۔ لاہو ر ٹی وی)

ناصر کاظمی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s