لفظوں کا کوئی پھول تہجد کا وقت ہے

منصور آفاق ۔ غزل نمبر 609
مصرع! شبِ نزول تہجد کا وقت ہے
لفظوں کا کوئی پھول تہجد کا وقت ہے
کوئی دعا قبول ہو میرے ملال کی
ہر چیز ہے ملول تہجد کا وقت ہے
جی چاہتا ہے آنکھ کو مل جائے لمحہ بھر
اک ساعتِ رسول تہجد کا وقت ہے
دونوں جہاں کے واسطے مجھ کو چراغ کر
کرالتجا قبول تہجد کا وقت ہے
منصور آسمان سے اتریں مرے نصیب
اپنے بدل اصول تہجد کا وقت ہے
منصور آفاق

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s