- ۔۔۔۔۔۔تمہارے حسن کے نام
- 16 دسمبر 1952
- Africa Come Back
- آج اِک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال
- آج بازار میں پابجولاں چلو
- آج شب کوئی نہیں ہے
- آج کی رات
- آرزو
- آخری خط
- اِدھر نہ دیکھو
- اس وقت تو یُوں لگتا ہے
- اشک آباد کی شام
- اقبال
- اگست 1952ء
- انتساب
- انتظار
- انتہائے کار
- انجام
- ایرانی طلبا کے نام
- ایک ترانہ ۔ پنجابی میں
- ایک ترانہ مجاہدینِ فلسطین کے لیے
- ایک رہگزر پر
- ایک شہرِ آشوب کا آغاز
- ایک منظر
- ایک نغمہ ۔ پنجابی میں
- ایک نغمہ کربلائے بیروت کے لیے
- اے حبیبِ عنبر دست!
- اے دلِ بیتاب ٹھہر!
- اے روشنیوںکے شہر
- اے شام مہرباں ہو
- بعد از وقت
- بَلیک آؤٹ
- بنیاد کچھ تو ہو
- بول
- بھائی
- بہ نوکِ شمشیر
- بہار آئی
- پاؤں سے لہو کو دھو ڈالو
- پاس رہو
- پھول مرجھا گئے سارے
- پیرس
- ترانہ
- ترک شاعر ناظمِ حکمت کے افکار
- تم اپنی کرنی کر گزرو
- تُم ہی کہو کیا کرنا ہے
- تم یہ کہتے ہو اب کوئی چارہ نہیں!
- تہ بہ تہ دل کی کدورت
- تہہ نجوم
- تیرگی جال ہے ۔۔۔
- تین آوازیں
- تین منظر
- جرسِ گُل کی صدا
- جس روز قضا آئے گی
- جشن کا دن
- جو میرا تمہارا رشتہ ہے
- چند روز اور مری جان!
- حذر کرو مرے تن سے
- حسن اور موت
- حسینۂ خیال سے
- خدا وہ وقت نہ لائے۔۔۔
- خورشیدِ محشر کی لو
- خوشا ضمانتِ غم
- داغستانی خاتون اور شاعر بیٹا
- دامنِ یوسف
- درِ اُمید کے دریوزہ گر
- درد آئے گا دبے پاؤں
- دریچہ
- دستِ تہِ سنگ آمدہ
- دُعا
- دلِ من مسافرِ من
- دلدار دیکھنا
- دو عشق
- دو مرثیے
- دو نظمیں
- دو نظمیں فلسطین کے لئے
- رقیب سے
- رنگ ہے دل کا مرے
- زنداں کی ایک شام
- زنداں کی ایک صبح
- زندگی
- سالگرہ
- سپاہی کا مرثیہ
- سجاد ظہیر کے نام
- سرِ مقتل
- سرِ وادیِ سینا
- سرود
- سرود شبانہ
- سفر نامہ
- سوچ
- سوچنے دو
- سیاسی لیڈر کے نام
- شام
- شامِ غربت
- شاہراہ
- شورشِ بربط و نَے
- شورشِ زنجیر بسم اللہ
- شہرِ یاراں
- شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں
- صبح آزادی اگست 47ء
- طوق و دار کا موسم
- عشق اپنے مجرموں کو پابجولاں لے چلا
- غم نہ کر، غم نہ کر
- فرشِ نومیدیِ دیدار
- قیدِ تنہائی
- گاؤں کی سڑک
- گیت
- لاؤ تو قتل نامہ مرا
- لوح و قلم
- لہو کا سراغ
- لینن گراڈ کا گورستان
- مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ
- مری جاں اب بھی اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو
- مرے درد کو جو زباں ملے
- مرے ہمدم، مرے دوست
- ملاقات
- منظر
- موری اَرج سُنو
- موضوع سخن
- میرے ملنے والے
- میرے ندیم
- میں تیرے سپنے دیکھوں
- نثار میں تیری گلیوں کے
- نسخہء الفت میرا
- نعت
- نوحہ
- واسوخت
- ٹوٹی جہاں جہاں پہ کمند
- ڈھاکہ سے واپسی پر
- کتبہ
- کتے
- کچھ عشق کیا کچھ کام کیا
- کوئ عاشق کسی محبوبہ سے!
- کوئی عاشق کسی محبوبہ سے
- کہاں جاؤ گے
- کیا کریں
- ہارٹ اٹیک
- ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول
- ہم تو مجبور تھے اس دل سے
- ہم تو مجبورِ وفا ہیں
- ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے
- ہم لوگ
- یاد
- یاس
- یہ فصل امیدوں کی ہمدم
- یہ ماتمِ وقت کی گھڑی ہے
- یہ موسِمِ گرچہ طرب خیز بہت ہے
- یہ کس دیارِ عدم میں ۔ ۔ ۔
- یہاں سے شہر کو دیکھو