گم سمندر
آفتاب اقبال شمیم
- آشنا نا آشنا
- راج ہنس
- بناہل کا ایک منظر
- ہجر زاد
- بے نام ہونے کی آرزو
- المیے کے فالتو کردار
- ایک پرانے ورق پر نئی تحریر
- اے ہمیشہ کے زندانیو!
- ادھوری گونج گیتوں کی
- اے غیر فانی اجنبی!
- جہلم کے کنارے اک شام
- دریا درویش!
- منحنی کی ثنا
- مرحبا!
- خواب کی خالی مچان
- دُوری کے ا فق
- وہ اور میں
- ہم (٢)
- آس پیاس
- بنتِ براہیم (صعنا کی نذر)
- اے وطن!
- گلی
- منکر کا خوف
- اُس سے دو ملاقاتیں
- پیاس ادھورے لمحے کی
- دھوپ ندی کا مانجھی
- پیاسوں کے لئے ایک نظم
- مراجعت
- ٹھہرا ہوا منظر
- ساحلِ سمندر پر (ماؤ کی نظم پئے تاخہ کے پس منظر میں)
- مارکوپولو برج
- روشنی نا روشنی
- پڑاؤ۔۔۔۔بے سفر مسافروں کا
- حوصلے والے
- شہر کے لئے دعا
- دو چہرے۔۔۔۔ایک چہرہ
- وارداتیا
- نخلِ رواں
- آدھی نظم
- دوسرے منظر کی بازگشت
- مَیں
- اندیشہ دار
- سنگِ مارگلہ
- میں مایوس نہیں
- خُوبصورت عورت کا خواب
- ایک ہارا ہوا دِن(اپنے پیشرو کے نام)
- نئے پرانے کے سنگم
- دو گواہیاں
- مٹی کا بلاوا
- دیوار چاٹنے والے
- اُن سے کہنا!
- فیصلہ
- بعید کے بعد
- ادھورے میل کی نظم
- زیطہ ۔(نجیب محفوظ کا ایک کردار)
- یہی وہ دن ہے
- خریف
- رُوداد۔۔۔۔ ایک جلسے کی
- اِمکان کے دوراہے پر
- زمیں زاد
- جل بھومیا
- پرانے تماشائی کی شہادت
- ١٣ مارچ ۔ (حبیب جالب)
- سپنے کا برگد
- میلہ
- تمّنا کے مُخبر کی سرگوشی
- آ۔۔۔۔ پان کھانے چلیں
- بُود نابُود
- یک شہرِ زرد رُو
- ایک آنسو، ایک تبسم
- نظم باز
- بنچ پر بیٹھے ہوئے
- والیریا کے ساتھ آدھی شام
- پابند شہر کی تین آوارہ لڑکیاں
- مرگِ یک خواب
- کہانی ایک پیڑ کی
- زندگی جیسی ایک لڑکی
- الوداع، اے داشتہ!
- گُمان کا رومان
- دُھوپ اور دُھند