امیر خسرو
*یہ کلام اردو محفل کی سائٹ سے لیا گیا ہے جس کو فرخ منظور نے مرتب کیا
- بہت کٹھن ہے ڈگر پنگھٹ کی ۔ گیت
- جب یار دیکھا نین پھر دل کی گئی چنتا اتر ۔ گیت
- ز حالِ مسکیں مکن تغافل دُرائے نیناں بنائے بتیاں ۔ گیت
- سب سکھیوں میں چادر میری میلی ۔ گیت
- موہے اپنے ہی رنگ میں رنگ لے ۔ گیت
- میں تو پیا سے نین لڑا آئی رے ۔ گیت
- کاہے کو بیاہی بدیس ۔ گیت
- گوری گوری بانہاں ، ہری ہری چوڑیاں ۔ گیت
- اندھا گونگا بہرہ بولے گونگا آپ کہائے ۔ پہیلی
- ایک نار بھنورا سی کالی ۔ پہیلی
- ایک نار جب بن کر آوے ۔ پہیلی
- ایک نار چاتر کہلاوے ۔ پہیلی
- بالا تھا جب سب کو بھایا بڑھا ہوا کچھ کام نہ آیا ۔ پہیلی
- بھید پہیلی میں کہی تُو سن لے میرے لال ۔ پہیلی
- بیسیوں کا سر کاٹ لیا ۔ پہیلی
- ترور سے ایک تریا اتری اس نے بہت رجھایا ۔ پہیلی
- جل جل چلتا بستا گاؤں بستی میں نا وا کا ٹھاؤں ۔ پہیلی
- ساون بھادوں بہت چلت ہے ماگھ پوس میں تھوڑی ۔ پہیلی
- سی سی کر کے نام بتایا تا میں بیٹھا ایک ۔ پہیلی
- شیام برن اور دانت انیک لچکت جیسے ناری ۔ پہیلی
- فارسی بولی آئی نا ۔ پہیلی
- لود پھٹکری مردانہ سنگ ۔ پہیلی
- نر سے پیدا ہووے نار ۔ پہیلی
- نر ناری کی جوڑی ڈٹھی جب بولے تب لاگے مٹِھی ۔ پہیلی
- گانٹھ گٹھیلا رنگ رنگیلا ایک پرکھ ہم دیکھا ۔ پہیلی
- یک نار ترور سے اتری ماسوں جنم نہ ہایو ۔ پہیلی
- آپ ہلے اور موہے ہلاوے ۔ کہہ مکرنی
- انگوں موری لپٹا رہے ۔ کہہ مکرنی
- بن ٹھن کے سنگھار کرے ۔ کہہ مکرنی
- سرپ سلونا سب گن نیکا ۔ کہہ مکرنی
- سگری رین موہے سنگ جاگا ۔ کہہ مکرنی
- سگری رین چھتیں پر راکھا ۔ کہہ مکرنی
- ونچی اٹاری پلنگ بچھایو ۔ کہہ مکرنی
- وہ آوے تب شادی ہووے ۔ کہہ مکرنی
- انار کیوں نہ چکھا؟ ۔ دوسخنا
- جوتا کیوں نہ پہنا ۔ دوسخنا
- دہی کیوں نہ جما ۔ دوسخنا
- ستار کیوں نہ بجا ۔ دوسخنا
- گوشت کیوں نہ کھایا ۔ دوسخنا
- خسرو دریا پریم کا الٹی وا کی دھار ۔ دوہا
- کھیر پکائی جتن سے چرخہ دیا جلا ۔ دوہا
- گوری سووے سیچ پہ مکھ پر ڈارے کیس ۔ دوہا