فردا نژاد
آفتاب اقبال شمیم
- آدم زاد کی دُعا
- ہم ذات کے نام
- طلسم بے اسم
- سنگ بے حیا
- کایا کا کرب
- بے زور آور
- ایوری باڈی نو باڈی
- نیلی گردکا زمزم
- نیا عہد نامہ
- نیا مسیحا
- ایک مکالمہ
- لا مرکز آوازیں
- سو ضرب صفر
- پردہ گرتا ہے
- انا سے ماورا تک
- سن شائن
- زخم بینا
- عہد
- دھند میں اٹھتا ہاتھ
- ایک پہر کا فاصلہ
- سمے اور مَیں
- ہم
- دن دریا
- زید آ
- رِچُوئل
- مٹی کا زنگ
- سفارتیا
- نیم وا دروازہ
- اونیس۔۔ سفر کی قوس پر
- ناتمامیوں کا گیت
- لمحے کا سمندر
- دیوارِ چین
- تاچائے
- کوی لگن
- لیو سان چے
- منجمد ندی کی زنجیر
- مہر نیم شب
- گرتے ستون کا منظر
- یا ربے پروا
- روز کم شب
- بند دروازے میں کرن کی درز
- میں کیا کرتا!
- میرِ نابلس
- نیم اجنبیت کے پُل پر ایک شام
- کھنڈر گھاٹ کا ناخدا
- چکور دستک اور صلیب
- افریقہ۔۔۔ اگلے محاذ پر
- منظر کا خلا
- اجنبی
- لشکارا
- بے نوشتہ نظم کا پیش لفظ
- خواب در خواب
- نارسیدہ لمحے کا بلاوا
- اعلان نامہءِبیروت
- کہانی
- ہری نظم
- گمان سے پہچان تک
- نارسیں
- ڈوبتے پتھر کی صدا
- خود کلامی کے کٹہرے میں
- دُورنما روشنیوں کی خوف
- رونق کا شگون
- گماں کی منطق
- آئینہ نما
- حبس کی خراب گاہ سے
- مُنکروں کے درمیان
- بے وعدہ عمروں کے بن باس میں
- ریت کی پیاس
- خواب آفریں!
- نوعِ نو جسم
- سُرخ پرچم نہر
- دراز سایہ سہ پہر
- جو ہیں اور نہیں ہیں
- حصارِ سزا میں
- سورج کی خوشبو