آفتاب اقبال شمیم

آفتاب اقبال شمیمآفتاب اقبال شمیم اردو نظم کے موجودہ شعراء میں بلا مبالغہ سب سے بڑے شاعر مانے جاتے ہیں۔ وہ جہلم میں ۱۹۳۶ میں پیدا ہوئے اور تمام عمر تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔ دورانِ ملازمت ان کا قیام چین کی ایک یونیورسٹی میں بھی رہا جہاں انہوں نے چین کی ثقافت کا بغور مطالعہ کیا۔ چین کی ثقافت نے ان کی شخصیت اور ان کے فن پر گہرے نقش چھوڑے۔

1995 میں وہ گورڈن کالج راولپنڈی سے تقریباً چار عشرے پڑھانے کے بعد ریٹائر ہوئے اور آج کل اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ ان کی نظموں کے کئی مجموعے شائع ہوئے جن میں ’’زید سے مکالمہ‘‘، ’’گم سمندر‘‘ اور ’’فردا نژاد‘‘ شامل ہیں، اس کے علاوہ 2013 میں ان کی غزلوں کا ایک مجموعہ ’’سایہ نورد‘‘ کے نام سے بھی سامنے آیا۔

سخن سرا میں یہ تمام کتابیں موجود ہیں، نہ صرف سایہ نورد، بلکہ ان کی غیر مطبوعہ غزلیں بھی شامل ہیں جن کو انہوں نے قابلِ اشاعت نہ گردانا۔