عرفان صدیقی ۔ غزل نمبر 261
اُس شمع سے ہم شب بسری کو نہیں کہتے
اب عشق تو اس بے ہنری کو نہیں کہتے
اک عرض ہے یہ پیرہن ناز سیامت
وحشی سے کبھی بخیہ گری کو نہیں کہتے
تو موج گریزاں ہے تو کچھ دُور تک آجا
ہم دیر تلک ہمسفری کو نہیں کہتے
عرفان صدیقی