ٹیگ کے محفوظات: ہجوم

میں آشنا نہیں ہوں بدن کے علوم سے

منصور آفاق ۔ غزل نمبر 539
باہر نکل لباس سے کچھ اور دھوم سے
میں آشنا نہیں ہوں بدن کے علوم سے
لگتا ہے تو بھی پارک میں موجود ہے کہیں
مہکی ہوئی ہے شام ترے پرفیوم سے
میں چاہتا ہوں تیرے ستارے پہ ایک شام
ای میل اور بھیج نہ شہرِ نجوم سے
کس نے بنایا وقت کا پہلا کلوز شارٹ
آنکھوں کے کیمرے کے فسوں کار زوم سے
نکلا ہی تھا دماغ سے اک شخص کا خیال
منصور بھر گئیں مری آنکھیں ہجوم سے
منصور آفاق