جون ایلیا ۔ غزل نمبر 61
سر پر اک سچ مچ کی تلوار آئے تو
کوئی قاتل برسرِ کارآئے تو
سر خرو ہو جاؤں میں تو یار ابھی
دل سلیقے سے سرِدار آئے تو
وقت سے اب اور کیا رشتہ کریں
جانِ جاناں ہم تجھے ہار آئے تو
سب ہیں حامی آسماں کے اے زمیں
کوئی تیرا بھی طرفدار آئے تو
اے عزادارو! کرو مجلس بپا
آدمی۔۔انسان کو مار آئے تو
جون ایلیا