ٹیگ کے محفوظات: چیخو

چیخو

اتنا چلاّو کہ اِک شور سے بھر جائے فضا

گونج الفاظ کی کانوں میں دھُواں سا بن جائے

ایک دھنی روئی سی بن جائیں عقائد سارے

فلسفے، مذہب و اخلاق، سیاست، سارے

ایسے گتھ جائیں ہر اِک اپنی حقیقت کھو دے

ایسا اِک شور بپا کر دو کوئی بات بھی واضح نہ رہے

ذرہ جب ٹوٹا تھا تخلیق زمیں سے پہلے

ابتری پھیلی تھی، واضح نہ تھی کچھ بھی، ہر شے

اِک دھنی روئی کی مانند اُڑی پھرتی تھی

خود کو کم مایہ نہ سمجھو اٹھو توڑو یہ سکوت

پھر نئے دور کا آغاز ہو تاریکی سے!

اختر الایمان