ہوتے ہیں یہ لوگ بھی کتنے پریشاں اختلاط اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلچسپاں،پریشاںadmin دیوان اول غزل 243 سب سے آئینہ نمط رکھتے ہیں خوباں اختلاط ہوتے ہیں یہ لوگ بھی کتنے پریشاں اختلاط تنگ آیا ہوں میں رشک تنگ پوشی سے تری اس تن نازک سے یہ جامے کو چسپاں اختلاط میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔