ٹیگ کے محفوظات: نزدیک

وا ذرا سا روزنِ تشکیک رکھنا چاہئے

آفتاب اقبال شمیم ۔ غزل نمبر 4
گھر کو اتنا بھی نہیں تاریک رکھنا چاہئے
وا ذرا سا روزنِ تشکیک رکھنا چاہئے
ہے اُسی کے بھید سے حاضر میں غائب کی نمود
دُور کو ہر حال میں نزدیک رکھنا چاہئے
در پئے آزار ہے سنجیدگی کا پیشہ ور
پاس اپنے دشنۂ تضحیک رکھنا چاہئے
پردۂ حیرت میں رہنا اُس کا منشا ہی سہی
پر اُسے پردہ ذرا باریک رکھنا چاہئے
خود بخود آ جائے گا کعبہ جبیں کی سیدھ میں
بس ذرا اندر کا قبلہ ٹھیک رکھنا چاہئے
آفتاب اقبال شمیم

اور بھی رات ہو گئی تاریک

باقی صدیقی ۔ غزل نمبر 20
دیکھ کر صبح کی گھڑی نزدیک
اور بھی رات ہو گئی تاریک
انقلاب چمن معاذاﷲ
پھول کانٹوں سے مانگتے ہیں بھیک
اے شب غم ترا خیال ہے کیا
سن رہے ہیں کہ ہے سحر نزدیک
ساتھ آؤ کہ لوگ کہتے ہیں
راستہ زندگی کا ہے تاریک
دل کا دامن سمیٹ لے باقیؔ
کون دے گا تجھے حیات کی بھیک
باقی صدیقی