ٹیگ کے محفوظات: مرو

سادہ دلوں کا نامہ ء قسمت بھرو گے کیا

منصور آفاق ۔ غزل نمبر 126
جو خط لکھا نہیں اسے رسوا کرو گے کیا
سادہ دلوں کا نامہ ء قسمت بھرو گے کیا
کیا دیکھتے ہو مردہ بدن کو اے زندہ دل
پھر نفس کے محاذ پہ جا کر مرو گے کیا
رہنے دو میری قبر کو بے نام ، بے نشاں
اس نور کے وجود پہ پتھرو دھرو گے کیا
تم تو سگ مدینہ ہو ، باہو کے شیر ہو
بدشکل مولوی کی زباں سے ڈرو گے کیا
اے صاحب خرد! تری کامل سہی دلیل
بعد از ممات وہ جو ہوا تو کرو گے کیا
منصور آفاق