ٹیگ کے محفوظات: مانگا

اس تشنہ کام نے تو پانی بھی پھر نہ مانگا

دیوان اول غزل 171
دل تاب ٹک بھی لاتا تو کہنے میں کچھ آتا
اس تشنہ کام نے تو پانی بھی پھر نہ مانگا
میر تقی میر

اس نے کل مڑ کے مجھ سے دل مانگا

مجید امجد ۔ غزل نمبر 86
روئے عالم تھا جس کی جولاں گہ
اس نے کل مڑ کے مجھ سے دل مانگا
دھیان میں روز چھم چھماتا ہے
قہقہوں سے لدا ہوا تانگا
دو طرف بنگلے، ریشمی نیندیں
اور سڑک پر فقیر اک نانگا
اب کے تو بک گیا سرِ مسجد
ان سیہ آڑھتوں میں اک بانگا
سبز پتوں کی اک فصیل ابھری
جب بھی گنجان باڑ کو جھانگا
وقت کے گھاٹ پر کسی کو تو ہو
اپنے دل میں اترنے کا ہانگا
پھونک کر بانسری میں آگ اک بار
گانے والے سرودِ باراں گا
مجید امجد