منصور آفاق ۔ غزل نمبر 309
اس نے لئے الاپ وہ بزمِ سماع میں
جائز ہوئی دھمال شبِ امتناع میں
دنیا کی خوبروئی ہے میرے طلسم سے
میرے علاوہ کیا ہے فلک کی متاع میں
بگلا کوئی اکیلا کھڑا تھا مری طرح
مرغابیوں کے ایک بڑے اجتماع میں
یہ جرم ہے تو اس کو کروں گا میں بار بار
کہنا یہی ہے میں نے بس اپنے دفاع میں
لکھی تھیں میرے حسنِ نظر کی کہانیاں
منصور آفتاب کی پہلی شعاع میں
منصور آفاق