سوچتا ہوں کون کون آیا گیا اکتوبر 25, 2015قمر جلالوی،شعراء،غزلآیا،بہکایا،سمجھایاadmin قمر جلالوی ۔ غزل نمبر 30 ڈھونڈنے پر بھی نہ دل پایا گیا سوچتا ہوں کون کون آیا گیا بت کے میں مدتوں کھائے فریب بارہا کعبہ میں بہکایا گیا ناصحا میں یہ نا سمجھا آج تک کیا سمجھ کر مجھ کو سمجھایا گیا قمر جلالوی Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔
اک کھلا پھول، ایک مرجھایا جنوری 8, 1972شعراء،غزلمرجھایا،یا،پایا،سمجھایاadmin باقی صدیقی ۔ غزل نمبر 4 حسن گلشن میں فرق کیا آیا اک کھلا پھول، ایک مرجھایا اس قدر برہمی شکایت پر چھوڑئیے ہم نے مدعا پایا اور بھی تنگ ہو گئی دنیا دل کو دنیا کا جب خیال آیا ڈوب کر دل میں جب نظر نکلی ایک عالم کو آشنا پایا گمرہی سی ہے گمرہی باقیؔ جس نے دیکھا اسی نے سمجھایا باقی صدیقی Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔
آپ کی برہمی کا وقت آیا جنوری 8, 1972شعراء،غزلپھیلایا،آیا،سمجھایاadmin باقی صدیقی ۔ غزل نمبر 3 دل نے اظہار غم پہ اکسایا آپ کی برہمی کا وقت آیا کون سے راستے پہ چل نکلے جس نے دیکھا اسی نے سمجھایا اور بھی تلخ ہو گیا جینا وضعداری کا جب خیال آیا ہر تمنا سے بے نیاز ہوئے یوں بھی دامان زیست پھیلایا جانے کس غم میں سوئے تھے باقیؔ آنکھ کھلتے ہی کوئی یاد آیا باقی صدیقی Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔