ٹیگ کے محفوظات: سازشی

تازہ چھلکوں کی دلکشی اور میں

منصور آفاق ۔ غزل نمبر 321
اک لباسِ نمائشی اور میں
تازہ چھلکوں کی دلکشی اور میں
ایک اجڑی ہوئی گلی میں چپ
کچھ پرانے رہائشی اور میں
جانے کس سمت چلتے جاتے ہیں
قبر سی رات، خامشی اور میں
خاک کی جستجو میں پھرتے ہیں
ایک اڑتا ہوا رشی اور میں
نامراد آئے کوچہء جاں سے
میرا ہر اک سفارشی اور میں
اپنے اپنے محاذ پر منصور
ایک ملعون سازشی اور میں
منصور آفاق