شاخوں سمیت پھول نہالوں کے جھک گئے اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلٹک،پھک،جھکadmin دیوان چہارم غزل 1532 پھر اب چلو چمن میں کھلے غنچے رک گئے شاخوں سمیت پھول نہالوں کے جھک گئے چندیں ہزار دیدئہ گل رہ گئے کھلے افسوس ہے چمن کی طرف تم نہ ٹک گئے بھڑکی تھی جب کہ آتش گل پھول پڑ گیا بال و پر طیور چمن میر پھک گئے میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔
سن گلہ بلبل سے گل کا اور بھی جی رک گیا اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلچک،ٹپک،پھک،جھک،رکadmin دیوان دوم غزل 697 دل کی واشد کے لیے کل باغ میں میں ٹک گیا سن گلہ بلبل سے گل کا اور بھی جی رک گیا عشق کی سوزش نے دل میں کچھ نہ چھوڑا کیا کہیں لگ اٹھی یہ آگ ناگاہی کہ گھر سب پھک گیا ہم نہ کہتے تھے کہ غافل خاک ہو پیش از فنا دیکھ اب پیری میں قد تیرا کدھر کو جھک گیا خدمت معقول ہی سب مغبچے کرتے رہے شیخ آیا میکدے کی اور جب تب ٹھک گیا میر اس قاضی کے لونڈے کے لیے آخر موا سب کو قضیہ اس کے جینے کا تھا بارے چک گیا میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔