وہاں جہاں مشکلوں سے آزاد گلشنوں کی ہوائیں پہنچیں
وہیں کہیں دور ادھر تمہاری دکھوں بھری کال کوٹھڑی تک
ہمارے ٹوٹے ہوئے دلوں کی صدائیں پہنچیں
دعائیں پہنچیں
وفائیں پہنچیں
مجید امجد
وہاں جہاں مشکلوں سے آزاد گلشنوں کی ہوائیں پہنچیں
وہیں کہیں دور ادھر تمہاری دکھوں بھری کال کوٹھڑی تک
ہمارے ٹوٹے ہوئے دلوں کی صدائیں پہنچیں
دعائیں پہنچیں
وفائیں پہنچیں