جاگ مسافر اب تو جاگ اگست 4, 2018ناصر کاظمی،برگِ نے،غزلآگ،بھاگ،باگ،جاگadmin ختم ہوا تاروں کا راگ جاگ مسافر اب تو جاگ دھوپ کی جلتی تانوں سے دشتِ فلک میں لگ گئی آگ دن کا سنہرا نغمہ سن کر ابلقِ شب نے موڑی باگ کلیاں جھلسی جاتی ہیں سورج پھینک رہا ہے آگ یہ نگری اندھیاری ہے اس نگری سے جلدی بھاگ ناصر کاظمی Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔
اس لیے دیکھ رہا ہے کہ مجھے آگ لگے اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلناگ،ڈاگ،آگ،بھاگ،جھاگadmin دیوان دوم غزل 991 غیر کو دیکھے ہے گرمی سے نہ کچھ لاگ لگے اس لیے دیکھ رہا ہے کہ مجھے آگ لگے آنکھ ہر ایک کی دوڑے ہے کفک پر تیرے پائوں سے لگ کے ترے مہندی کو کچھ بھاگ لگے ہو نہ دیوانہ جو اس گوہر خوش آب کا تو لب دریا کے تئیں کیوں رہیں یوں جھاگ لگے اب تو ان گیسوئوں کی یاد میں میں محو ہوا گو قیامت کو مرے منھ سے ہوں دو ناگ لگے لڑکے دلی کے ترے ہاتھ میں کب آئے میر پیچھے ایک ایک کے سو سو پھریں ہیں ڈاگ لگے میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔