ہر محبّت کی بات کو تم نے

ہر محبّت کی بات کو تم نے
عقل کی روشنی میں سوچا ہے
چشمِ پُرنم کو دیکھ کر کہہ دو
غمِ ایّام کا نتیجہ ہے
شکیب جلالی

تبصرہ کریں