ہر خوشی وقفِ اضطراب ہوئی

ہر خوشی وقفِ اضطراب ہوئی
غم کی بانہوں میں ڈھونڈتا ہوں سُکوں
مے کدے سے اُداس لَوٹا ہوں
اپنی آہوں میں ڈھونڈتا ہوں سُکوں
شکیب جلالی

تبصرہ کریں