گفتار کہَرخشندہ ستاروں کا تبسّم

گفتار کہَرخشندہ ستاروں کا تبسّم
غنچے ترے ہونٹوں سے ہنسی لُوٹ رہے ہیں
رفتار کہ تالاب کی لہروں میں روانی
انگ انگ سے معصوم کنول پُھوٹ رہے ہیں
شکیب جلالی

تبصرہ کریں