نظروں میں نیا زمانہ ڈھلتا ہے حضور

نظروں میں نیا زمانہ ڈھلتا ہے حضور
آغوش میں انقلاب پلتا ہے حضور
حالات کے سانچے مجھے کیا بدلیں گے
ماحول میرے جلو میں چلتا ہے حضور
شکیب جلالی

تبصرہ کریں