دوستی کے لطیف پردے میں

دوستی کے لطیف پردے میں
ہو رہے ہیں فریب کے دھندے
ایک ہم مخلصِ زمانہ ہیں
ایک تم ہو خلوص کے بندے
شکیب جلالی

تبصرہ کریں