توبہ نے لچک کر یہ کہا ہے ساقی

توبہ نے لچک کر یہ کہا ہے ساقی
منظور اسے بھی خوں بہا ہے ساقی
ہاتھوں میں نہیں ہے یہ کھنکتا ساغر
برسات کا دل دھڑک رہا ہے ساقی
شکیب جلالی

تبصرہ کریں