تنہا ستارہ

وہ میری شمعِ رخ مہ جبیں

خوشبوؤں کی مکیں

آج مجھ سے بہت دُور ہے

اتنی ہی دُور جتنا یہ تنہا ستارا

نیلگوں شام کے دشت میں

مگر اس کے چہرے کی کرنیں مری چشمِ حیراں سے اوجھل نہیں ہیں

شکیب جلالی

تبصرہ کریں