تقدیسِ شباب سے شرارے پھوٹے

تقدیسِ شباب سے شرارے پھوٹے
انگڑائی کہ جیسے آفتابی چُھوٹے
یوں اٹھ کے گریں وہ شوخ بانہیں گویا
اک ساتھ فلک سے دو ستارے ٹوٹے
شکیب جلالی

تبصرہ کریں