آس

اک صحرا‘

جس کے ذرّے چُنتے چُنتے

میری اُنگلیاں شل ہوجائیں گی

ایک سمندر‘

جس کے جُرعے پیتے پیتے

میری سانس اُکھڑ جائے گی

شکیب جلالی

تبصرہ کریں