آج کی بات دوست کل پہ نہ ٹال

آج کی بات دوست کل پہ نہ ٹال
جانے ہم کل تلک جیے کہ مرے
تیرے وعدے پہ اعتبار تو ہے
زیست پر اعتبار کون کرے
شکیب جلالی

تبصرہ کریں