لوگ چَلتی ہَوا سے بَد ظَن ہیں

کیسے گلشَن میں رہ رَہا ہُوں میں
پھول بادِ صَبا سے بَد ظَن ہیں
منزلیں قافلوں سے ہیں محروم
لوگ ہر نقشِ پا سے بَد ظَن ہیں
حَبس سا حَبس ہے مگر ضامنؔ
لوگ چَلتی ہَوا سے بَد ظَن ہیں
ضامن جعفری

تبصرہ کریں