خُود غَرَض کِتنا ہو گَیا ہُوں میں

ہَر قَدَم سے لپَٹ گَیا اُس کے
وہ یہ سَمَجھا تھا نَقشِ پا ہُوں میں
اُس کے آئینے سے الجھتا ہُوں
خُود غَرَض کِتنا ہو گَیا ہُوں میں
ضامن جعفری

تبصرہ کریں