جی بھر کے پھر اپنے کو دعا دی میں نے

جو چاہے اب آجائے صدا دی میں نے
دیوارِ اَنا آج گِرا دی میں نے
خود کو قَفَسِ ذات سے آزاد کِیا
جی بھر کے پھر اپنے کو دعا دی میں نے
ضامن جعفری

تبصرہ کریں