کہاں پڑے ہو اسیرو! بہار کے دن ہیں

چمن میں پھر رسن و طوق و دار کے دن ہیں
کہاں پڑے ہو اسیرو! بہار کے دن ہیں
یہ شور روزنِ زنداں سے صاف سنتا ہوں
کوئی کہے نہ کہے یہ بہار کے دن ہیں
ناصر کاظمی

تبصرہ کریں