ساقی مجھے پھر فکرِ جہاں نے گھیرا

ساقی مجھے پھر فکرِ جہاں نے گھیرا
ساقی مجھے پھر فکرِ جہاں نے گھیرا
ساقی مجھے پھر فکرِ جہاں نے گھیرا
میخانہ سلامت رہے دائم تیرا
تجھ سا کوئی ساقی ہے نہ مجھ سا مے خوار
بھر دے بھر دے پیالہ بھر دے میرا
ناصر کاظمی

تبصرہ کریں