آگ جلتی رہے رات ڈھلتی رہے

برف گرتی رہے آگ جلتی رہے
آگ جلتی رہے رات ڈھلتی رہے
رات بھر ہم یونہی رقص کرتے رہیں
نیند تنہا کھڑی ہاتھ ملتی رہے
برف کے ہاتھ پیانو بجاتے رہیں
جام چلتے رہیں مے اُچھلتی رہے
ناصر کاظمی

تبصرہ کریں