چاہے گرمِ سفر رہیں دن بھر

اب کہاں جستجو وہ پہلی سی
چاہے گرمِ سفر رہیں دن بھر
صبح کا انتظار تھا جن کو
اب کڑی دھوپ میں جلیں دن بھر
غمِ دنیا اگر نہ ہو باصرِؔ
کیوں بھٹکتے پھِرا کریں دن بھر
باصر کاظمی

تبصرہ کریں