برسے غضب ، جو قسطوں میں مرنے سے بچا لے

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 57
چوزوں جیسا، پروں تلے سے اُچک لے، اٹھا لے
برسے غضب ، جو قسطوں میں مرنے سے بچا لے
ماجد صدیقی

تبصرہ کریں