قمر جلالوی ۔ غزل نمبر 27
بنا بلائے حسینوں کا آنا جانا تھا
قمر خدا کی قسم وہ بھی کیا زمانہ تھا
قفس میں رو دیے یہ کہہ کر ذکرِ گلشن پر
کبھی چمن میں ہمارا بھی آشیانہ تھا
نہ روکیے مجھے نالوں سے کہ اب محشر ہے
یہ میرا وقت ہے وہ آپ کا زمانہ تھا
نہ کہتے تھے کہ نہ دے دیکھ دل حسینوں کو
قمر یہ اس کی سزا ہے جو تو نہ مانا تھا
قمر جلالوی