یہ اداسی کہاں سے آتی ہے اکتوبر 23, 2015Jaun Elia،جون ایلیا،شعراء،غزلاداسی،باسی،سیadmin جون ایلیا ۔ غزل نمبر 228 روح پیاسی کہاں سے آتی ہے یہ اداسی کہاں سے آتی ہے ایک زندانِ بے دلی اور شام یہ صبا سی کہاں سے آتی ہے تو ہے پہلو میں پھر تری خوشبو ہو کے باسی کہاں سے آتی ہے جون ایلیا Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related