نقشِ پا جو کان میں رکھتا ہے انگلی جادہ سے اکتوبر 8, 2015مرزا اسد اللہ خان غالب،اساتذہ،غزلبادہ،جادہadmin دیوانِ غالب ۔ غزل نمبر 219 آمدِ سیلابِ طوفانِ صدائے آب ہے نقشِ پا جو کان میں رکھتا ہے انگلی جادہ سے بزم مے وحشت کدہ ہے کس کی چشمِ مست کا شیشے میں نبضِ پری پنہاں ہے موجِ بادہ سے مرزا اسد اللہ خان غالب Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related