عبادت برق کی کرتا ہوں اور افسوس حاصل کا اکتوبر 8, 2015مرزا اسد اللہ خان غالب،اساتذہ،غزلحاصل،ساحلadmin دیوانِ غالب ۔ غزل نمبر 78 سراپا رہنِ عشق و ناگزیرِ الفتِ ہستی عبادت برق کی کرتا ہوں اور افسوس حاصل کا بقدرِ ظرف ہے ساقی! خمارِ تشنہ کامی بھی جوتو دریائے مے ہے، تو میں خمیازہ ہوں ساحل کا مرزا اسد اللہ خان غالب Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related