مرغان باغ سارے گویا ہیں اس کے مارے اکتوبر 7, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلمارےadmin دیوان ششم غزل 1906 طائر فریب کتنا ہے وہ شکار پیشہ مرغان باغ سارے گویا ہیں اس کے مارے میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related