ہے معلوم کہ عالم عالم پھر یاں وہ جاری ہے فیض اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلجاری،ساریadmin دیوان پنجم غزل 1640 عالم علم سے اس عالم میں ہر لحظہ طاری ہے فیض ہے معلوم کہ عالم عالم پھر یاں وہ جاری ہے فیض سنگ و شجر ہیں پانی پون ہیں غنچہ و گل ہیں بارو بر عالم ہژدہ ہزار جو ہیں یہ سب میں وہ ساری ہے فیض میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related