کہ مٹی کوڑے کا اب ہے بچھونا اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلکھونا،بچھونا،سلوناadmin دیوان پنجم غزل 1563 جدا اس سیم تن سے کیسا سونا کہ مٹی کوڑے کا اب ہے بچھونا بہت کی جستجو اس کی نہ پایا ہمیں درپیش ہے اب جی کا کھونا جگر کے زخم شاید ہیں نمک بند مزہ کچھ آنسوئوں کا ہے سلونا میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related