وحشت میں جو سیا سو کہیں کا کہیں سیا اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلوہیں،کہیںadmin دیوان اول غزل 154 یک پارہ جیب کا بھی بجا میں نہیں سیا وحشت میں جو سیا سو کہیں کا کہیں سیا محشر سوائے کیا ہو اسے التیام میر یہ زخم سینہ جائے گا میرا وہیں سیا میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related