مزہ عمر کا ہے جوانی سے حظ اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلکہانی،پانی،جوانیadmin دیوان سوم غزل 1152 جو وہ ہے تو ہے زندگانی سے حظ مزہ عمر کا ہے جوانی سے حظ نہیں وہ تو سب کچھ یہ بے لطف ہے نہ کھانے میں لذت نہ پانی سے حظ کہا درد دل رات کیا میر نے اٹھایا بہت اس کہانی سے حظ میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related