سفر کا بھی رہے خطرہ کہ اس منزل سے جانا ہے اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلجانا،زمانہadmin دیوان اول غزل 620 نہ رہ دنیا میں دلجمعی سے اے انساں جو دانا ہے سفر کا بھی رہے خطرہ کہ اس منزل سے جانا ہے چلے آتے تھے جو آناً فآناً دیکھ حسرت کو وے آنسو بھی لگے آنکھیں چرانے کیا زمانہ ہے میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں: Click to share on X (Opens in new window) X Click to share on Facebook (Opens in new window) فیس بک پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related